امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانسیسی شہنشاہ نپولین بوناپارٹ کا ایک متنازعہ اقتباس دہرا کر ایک نئی بحث چھیڑ دی۔ ہفتے کے روز اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا: “جو اپنے ملک کو بچاتا ہے وہ کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کر رہا ہے۔”
ٹرمپ کے اس بیان کو ناقدین نے خود کو قانون سے بالاتر ثابت کرنے کی کوشش قرار دیا۔ خاص طور پر ڈیموکریٹس نے اس پر شدید ردعمل دیا۔ کیلیفورنیا کے رکن کانگریس ایڈم شیف نے کہا کہ “وہ ایک حقیقی آمر کی طرح بولتا ہے۔”
دوسری مدت کے آغاز پر شدید تنقید
ڈونلڈ ٹرمپ نے محض تین ہفتے قبل اپنی دوسری مدت کا آغاز کیا ہے، لیکن پہلے ہی ان کے طرز حکمرانی پر سخت تنقید ہو رہی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ آمرانہ طرز عمل اختیار کر رہے ہیں اور اپنے فیصلوں کو قانونی جواز دینے کے لیے متنازعہ تاریخ کا سہارا لے رہے ہیں۔
نپولین: ہیرو یا آمر؟
نپولین بوناپارٹ، جو 1821 میں بحر اوقیانوس کے جزیرے سینٹ ہیلینا میں جلاوطنی کے دوران فوت ہوا، آج بھی فرانسیسیوں میں متنازعہ شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ کچھ لوگ انہیں ایک اصلاح پسند اور جدید اداروں کے بانی کے طور پر دیکھتے ہیں، جبکہ دیگر انہیں ایک آمرانہ حکمران کے طور پر تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔
سیاسی میدان میں ہلچل
ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب وہ کئی داخلی و خارجی مسائل میں الجھے ہوئے ہیں۔ ان کی جانب سے نپولین کا حوالہ دینے کو کچھ مبصرین ان کی ممکنہ حکومتی پالیسیوں کا اشارہ سمجھ رہے ہیں، جو مستقبل میں مزید تنازعات کو جنم دے سکتے ہیں۔
Comments are closed.