لبنان میں اسرائیلی فوجی انخلاء، حزب اللہ کو نشانہ بنانے کی دھمکی

بیروت: لبنان کی مسلح افواج نے جنوبی قصبوں میں اپنی نفری تعینات کرنے کی تصدیق کی ہے۔ یہ پیش رفت اسرائیلی فوج کے جنوبی لبنان سے انخلاء کی اطلاعات کے بعد سامنے آئی ہے۔ لبنان میں تعیناتی کا مقصد سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی کی صورتحال کو قابو میں رکھنا اور کسی بھی ممکنہ تصادم کو روکنا ہے۔

دوسری جانب، اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے حزب اللہ کو واضح دھمکی دی ہے۔ انہوں نے منگل کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ “اگر حزب اللہ نے حرکت کی تو اسے نشانہ بنایا جائے گا۔”

اسرائیلی فوج کی سرحدی تعیناتی

اسرائیلی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کے سرحدی علاقے میں پانچ آبزرویشن پوائنٹس پر تعینات رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد شمالی اسرائیلی کمیونٹیز کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل سات اکتوبر کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کو دوبارہ نہیں دہرائے گا۔ وہ اس بیان میں سات اکتوبر 2023ء کے حماس حملے اور اس کے نتیجے میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا حوالہ دے رہے تھے۔

خطے میں کشیدگی برقرار

لبنان اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافے کے باعث سرحدی علاقوں میں سخت سیکیورٹی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان حالیہ مہینوں میں شدید جھڑپیں دیکھی گئی ہیں، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

Comments are closed.